اسلام آ باد، راولپنڈی : وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ اولین ترجیح اور قومی عزم ہے ، ملک بھر سے دہشت گردوں اور سہولت کاروں کے خاتمے تک چین سے نہیں بیٹھیں گے، دہشت گردی کے مکمل خاتمے تک آپریشن ضرب عضب جاری رہے گا۔ منگل کے روز وزیراعظم کی زیرصدارت امن و امان سے متعلق اجلاس ہوا جس میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف، وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان، وزیرخزانہ اسحاق ڈار، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، مشیر برائے قومی سلامتی، لیفٹیننٹ جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں دہشت گردی کیخلاف جاری آپریشن ضرب عضب، کراچی میں ٹارگٹڈ آپریشن، قومی ایکشن پلان پر عملدرآمد، قومی سلامتی، خطے کی صورتحال، پاک بھارت تعلقات، سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ اجلاس میں وزیراعظم اور آرمی چیف کے دورہ سعودی عرب کے ایجنڈے کو بھی حتمی شکل دی گئی ہے۔ مشیر برائے قومی سلامتی جنرل (ر) ناصر خان جنجوعہ نے پاک بھارت تعلقات پر بریفنگ دی۔ اجلاس میں شبقدر میں دہشت گردوںکے گزشتہ روز بزدلانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی گئی ہے اور حملے میں شہید ہونے والے اہلکاروں کے لیے دعامغفرت اور لواحقین کے لیے صبر جمیل کی دعا کی گئی ہے۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردوں کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے عزم کو کمزور نہیں کر سکتے، ملک سے دہشت گردی کا مکمل خاتمہ اولین ترجیح اور قومی عزم ہے، دہشت گردوں اور انکے سہولت کاروں کو ملک بھر سے ختم کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے نتیجے میں دہشت گرد کمزور ہو گئے ہیں ،دہشت گردوں کے بڑے بڑے نیٹ ورک ٹوٹ چکے ہیں، ملک میں امن کی فضاءقائم ہو رہی ہے، ملک میں مکمل امن کے قیام تک دہشت گردوں کیخلاف آپریشن ضرب عضب جاری رہے گا۔ سیاسی وعسکری قیادت نے پاکستانی سرزمین سے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے فرائض کی ادائیگی کے دوران جانیں قربان کرنیوالے اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا ہے جبکہ ملک کی اندرونی قومی سلامتی کے حوالے سے تفصیلی غوروخوض کیا ہے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف کی زیر صدارت منگل کو وزیراعظم ہاﺅس میں اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف، وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان، وزیر خزانہ سنیٹر محمد اسحاق ڈار، وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے خارجہ امور سید طارق فاطمی، قومی سلامتی مشیر ناصر خان جنجوعہ، ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل رضوان اختر، سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چودھری اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کے دوران قومی اور اندرونی سلامتی سے متعلق امور زیر غور لائے گئے۔ اجلاس کے شرکاءنے سات مارچ کو شبقدر میں دہشت گردانہ حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کی جس میں عام شہری اور قانون نافذ کرنیوالے اداروں کے اہلکار شہید ہوئے۔ اجلاس کے دوران اتفاق کیا گیا کہ ملکی سرزمین سے دہشت گردی کا خاتمہ قومی عزم ہے۔ اجلاس کے شرکاءنے دہشت گردی کی لعنت کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کرنیوالے قانون نافذ کرنیوالے اداروں اور سکیورٹی ایجنسیز کے اہلکاروں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف سے برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ نے ملاقات کی ہے جس میں دونوں ممالک کے باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے اور دہشت گردی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملاقات میں وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت کو دہشت گردی کے خلاف چیلنجز کا سامنا ہے تاہم دہشت گردوں کے خلاف آپریشن ضرب عضب کامیابی سے جاری ہے اور ملک میں جاری آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے دہشت گردوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں توانائی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہے ہیں۔ اپنے دور حکومت میں 10ہزار میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کریں گے۔ برطانوی وزیر خارجہ نے وزیر اعظم نواز شریف کے اصلاحاتی ایجنڈے کو سراہا۔ برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ نے دہشتگردی کیخلاف جنگ اور خطے میں استحکام کیلئے پاکستانی فوج کی مخلصانہ کوششوں کو سراہتے ہوئے پاک فوج کے شہداءکو خراج عقیدت پیش کیا ہے۔ پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے برطانوی وزیر خارجہ فلپ ہیمنڈ نے منگل کو جنرل ہیڈ کوارٹرز (جی ایچ کیو ) کا دروہ کیا اور چیف آف آرمی سٹاف جنرل راحیل شریف سے ملاقات کی۔ ملاقات کے دوران باہمی دلچسپی کے امور اور خطے کی سکیورٹی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ برطانوی وزیر خارجہ نے دہشتگردی کیخلاف جنگ اور خطے میں استحکام کیلئے پاک فوج کی مخلصانہ کوششوں کو سراہا۔ قبل ازیں جی ایچ کیو آمد پر برطانوی وزیر خارجہ نے یاد گار شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور پاک فوج کے شہداءکو خراج عقیدت پیش کیا۔ پاک فوج کے ایک چاق و چوبند دستے نے برطانوی وزیر خارجہ کو گارڈ آف آنر پیش کیا۔
میران شاہ/راولپنڈی(نمائندگان خبریں) شمالی وزیر ستان کی تحصیل شوال میں مسلح افواج کادہشتگردوں کے خلاف فیصلہ کن آپریشن شروع،21دہشتگرد ہلاک،متعدد زخمی،کئی ٹھکانے تباہ کر دئیے گئے،دہشتگردوں کو فضائی حملوں میں نشانہ بنانے کے ساتھ زمینی دستے بھی آپریشن میں حصہ لے رہے ہیں ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کئے گئے بیان کے مطابق شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں بھاگتے ہوئے دہشت گردوں کی تلاش اور ان کے ٹھکانوں کے خاتمے کے لئے آرمی ایوی ایشن اور پاک فضائیہ کا مشترکہ آپریشن جاری ہے۔ پاک فضائیہ کے جنگی طیاروں اور پاک فوج کی آرمی ایوی ایشن کے گن شپ ہیلی کاپٹروں نے شوال میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا جب کہ زمینی دستے بھی دہشت گردوں کے خلاف کارروائی میں حصہ لے رہے ہیں،فرار ہونے والے دہشتگردوں کا تعاقب کیا جا رہا ہے ۔ اس مشترکہ کارروائی میں گزشتہ رات سے اب تک 21 دہشت گرد ہلاک کئے جاچکے ہیں۔بیان کے مطابق آرمی ایوی ایشن اور پاک فضائیہ کا مشترکہ آپریشن پاک افغان سرحدی علاقے میں کیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ پاک افغان سرحد پر اہم چوٹیوں اور دروں کو شدت پسندوں سے واگزار کروایا جا چکا ہے۔قبائلی علاقے میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی رسائی نہ ہونے کے باعث یہاں پیش آنے والے واقعات کی آزاد ذرائع سے تصدیق تقریبا ناممکن ہے۔پاکستانی فوج نے گزشتہ ماہ ہی ڈیڑھ سال سے جاری آپریشن “ضرب عضب” کے آخری مرحلے کا آغاز کیا تھا جس میں شمالی وزیرستان کے سرحدی علاقے شوال کو شدت پسندوں سے پاک کیا جا رہا ہے۔فوجی کارروائیوں کی وجہ سے ملک میں امن و امان کی صورتحال میں ماضی کی نسبت بہتری دیکھی گئی ہے لیکن رواں سال کے اوائل سے ایک بار پھر مختلف علاقوں میں تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ایک روز قبل ہی چارسدہ میں ہونے والے ایک خودکش بم دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد منگل کو 17 ہوگئی۔مرنے والوں میں دو پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جب کہ 25 سے زائد زخمیوں میں سے اب بھی دس کے قریب اسپتال میں زیر علاج ہیں۔اس حملے کی ذمہ داری کالعدم تحریک طالبان کے ایک دھڑے جماعت الاحرار نے قبول کی تھی۔چارسدہ کی سرحد قبائلی علاقے مہمند ایجنسی سے ملتی ہیں اور یہاں پہلے بھی تشدد کے واقعات رونما ہو چکے ہیں۔جنوری میں یہاں کی باچا خان یونیورسٹی پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کر کے طلبا اور اساتذہ سمیت 21 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔
0 Comments: