Navigation Menu

لاہور: اقبال ٹاؤن میں خود کش دھماکا، 70 افراد ہلاک


لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے علاقے اقبال ٹاؤن میں ایک پارک میں خود کش دھماکے کے نتیجے میں کم سے کم 70 افراد ہلاک اور 250 زخمی ہوگئے۔
اقبال ٹاؤن کے سپرنٹنڈنٹ پولیس (ایس پی) محمد اقبال نے تصدیق کی کہ دھماکا خود کش تھا، جو گلشن اقبال پارک کے اُس حصے میں ہوا جہاں بچوں کے جھولے نصب تھے اور مذکورہ مقام پر شہریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
— ڈان نیوز اسکرین گریب .— ڈان نیوز اسکرین گریب .
ڈان نیوز کے مطابق دھماکے کے فوری بعد شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت امدادی کاموں کا آغاز کرتے ہوئے لاشوں اور زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق گلشن اقبال پارک میں ہونے والے دھماکے میں ہلاکتوں کی تعداد 70 تک پہنچ گئی ہے جبکہ شہر کے مختلف ہسپتالوں میں 250 سے زائد زخمی موجود ہیں۔
دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والے بیشتر افراد کو شیخ زید ہسپتال اور جناح ہسپتال جبکہ بعض کو شہر کے دیگر ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
— ڈان نیوز اسکرین گریب.— ڈان نیوز اسکرین گریب.
دھماکے کے فوری بعد حکومت نے لاہور کے تمام ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے پرائیویٹ ہسپتالوں کو بھی زخمیوں کے علاج معالجے کی ہدایت کردی جب کہ شہر اور اس اطراف کی سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی۔
پنجاب پولیس کے ڈی آئی جی آپریشنز نے بھی دھماکے کو خودکش قرار دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ دھماکا خیز مواد کے ساتھ بڑی تعداد میں بال بیئرنگ استعمال کیے گئے۔
— ڈان نیوز اسکرین گریب .— ڈان نیوز اسکرین گریب .
ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دھماکا خیز مواد کی مقدار کے حوالے سے جائے وقوع کے معائنے کے بعد ہی بم ڈسپوزل اسکواڈ (بی ڈی ایس) حکام کچھ بتا سکیں گے۔
دھماکے کے فوری بعد پولیس نے جائے وقوع کو گھیرے میں لے کر شواہد جمع کرنے کے بعد تحقیقات کا آغاز کر دیا۔
تحریک طالبان پاکستان کے گروپ جماعت احرار نے لاہور کے گلشن اقبال پارک میں ہونے والے خود کش دھماکے کی ذمہ داری قبول کرنے کا دعویٰ کیا۔

دھماکے کے بعد ہر جانب لاشیں بکھری ہوئی تھیں، عینی شاہدین

عینی شاہدین نے ڈان کو بتایا کہ مسیحیوں کے مذہبی تہوار ایسٹر کی وجہ سے شہریوں کی غیر معمولی تعداد اقبال پارک آئی تھی اور سڑکوں پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں موجود تھیں۔
عینی شاہدین کا کہنا تھا کہ پارک کی سیکیورٹی کے لیے کوئی بھی موجود نہیں تھا اور دھماکے کے بعد ہر طرف لاشیں اور خون بکھرا ہوا تھا۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ انھوں نے زخمیوں کو رکشوں اور ٹیکسیوں میں ہسپتال منتقل کیا.

سوگ کا اعلان

پنجاب کے وزیراعلیٰ شہباز شریف نے گلشن اقبال پارک دھماکے پر صوبے بھر میں 3 روزہ یوم سوگ کا اعلان کردیا ہے جبکہ حکومت سندھ اور وزیراعلیٰ گلگت بلتستان نے صوبے میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔

مقدمہ درج

پولیس نے لاہور دھماکے کا مقدمہ سی ٹی ڈی تھانے میں درج کرلیا۔
مقدمہ اقبال ٹاؤن تھانے کے سب انسپکٹر عمران یوسف کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں دہشت گردی سمیت دیگر سنگین دفعات کو شامل کیا گیا۔

سانحہ لاہور پر آرمی چیف کی زیر صدارت اعلی سطحی سیکیورٹی اجلاس

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق لاہور دھماکے پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی زیر صدارت اعلی سطح کا سیکورٹی اجلاس ہوا جس میں ڈی جی انٹرسروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) ، ڈی جی ملٹری انٹیلی جنس (ایم آئی) اور دیگر اعلی فوجی حکام نے شرکت کی۔

0 Comments:

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();

Follow @ FOASNEWS