اسلام آباد: سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کو قتل کرنے والے پنجاب پولیس کے سابق کمانڈو ممتاز قادری کی پھانسی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے تقریباً 2 ہزار مظاہرین نے وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون ایریا ڈی چوک میں دھرنا دے رکھا ہے۔
اتوار کی شام سے شروع ہونے والا یہ احتجاج تاحال جاری ہے، تاہم دھرنے میں شریک افراد کی تعداد 10 ہزار سے کم ہوکر اب محض 2 ہزار رہ گئی ہے۔
سنی تحریک (ایس ٹی) اور تحریک لبیک یا رسول اللہ (ﷺ) کی قیادت میں یہ مظاہرین اتوار کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں ممتاز قادری کے چلہم میں شرکت کے لیے پہنچے اور بعد ازاں انھوں نے اسلام آباد کی طرف مارچ کا آغاز کیا۔
واضح رہے کہ مذہبی تنظیموں نے سابق گورنر پنجاب سلمان تاثیر کے قتل پر سزائے موت پانے والے ممتاز قادری کے چہلم کے سلسلے میں اتوار کو راولپنڈی کے لیاقت باغ میں جلسہ منعقد کیا تھا۔
ممتاز قادری کے چہلم کے سلسلے میں منعقدہ جلسے کے بعد مظاہرین تمام رکاوٹیں عبور کرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاؤس تک پہنچے، جہاں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہوئیں، پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج بھی کیا گیا جب کہ آنسو گیس کا بھی استعمال کیا گیا۔
ڈان اخبار کی ایک رپورٹ کے مطابق مظاہرین نے حکومت کے سامنے اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے ریڈ زون میں دھرنا دے رکھا ہے، ان مطالبات میں ملک میں شریعت کا نفاذ بھی شامل ہے۔
تحریک لبیک یارسول اللہ (ﷺ) کی جانب سے پیش کیے گئے ان مطالبات میں دہشت گردی اور قتل سمیت مختلف مقدمات میں گرفتار کیے گئے سنی علماء اور رہنماؤں کی غیر مشروط رہائی، ممتاز قادری کو شہید تسلیم کیا جانا، راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قادری کے سیل کو قومی ورثہ قرار دینا اور توہین کے قوانین میں کسی بھی قسم کی ترمیم نہ کیے جانے سمیت دیگر مطالبات شامل ہیں۔
ریڈزون کی سیکیورٹی کے لیے فوج طلب
حکومتی درخواست پر پاک فوج کے دستے دارالحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون کی سیکیورٹی کیلئے پہنچ گئے۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ترجمان جنرل عاصم باجوہ کا کہنا تھا کہ حکومت نے ریڈزون کی صورتحال پر قابو پانے کے لیے فوج سے مدد طلب کی۔
0 Comments: