پاکستان کرکٹ بورڈ(پی سی بی) نے مڈل آرڈر بیٹسمین یونس خان کے پاکستان کپ چھوڑنے کا ایکشن لے لیا ہے اور ان کے خلاف لیول تھری کی کارروائی کا امکان ہے۔
فیصل آباد میں کھیلے جا رہے پاکستان کپ میں خیبرپختونخوا کے کپتان اور قومی کرکٹ ٹیم کے تجربہ کار بلے باز یونس خان ناقص امپائرنگ کے خلاف احتجاج کرنے کے بعد میچ ریفری کی جانب سے جرمانہ عائد کرنے پر احتجاجاً ٹورنامنٹ ادھورا چھوڑ کر کراچی کے لیے واپس روانہ ہو گئے تھے۔
ذرائع کے مطابق یونس خان ٹورنامنٹ میں امپائر شوزب رضا سے خاص طور پر پریشان رہے جنہوں نے پہلے میچ میں مصباح الحق کو اس وقت آؤٹ قرار نہیں دیا تھا جب ہدف کے تعاقب میں اسلام آباد کی تین وکٹیں صرف 9 رنز پر گر گئی تھیں جس کے بعد مصباح نے اچھی بلے بازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 82 رنز کی اننگز کھیل کر اسلام آباد کو کامیابی دلائی تھی۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ یونس خان اپنے دوسرے میچ میں بھی امپائرنگ سے مایوس نظر آئے جبکہ میچ کے فوتھ امپائر راشد ریاض سے شکایت کی جس پر انھیں نوٹس بھیجا گیا لیکن وہ نوٹس پر حاضر نہیں ہوئے۔
پی سی بی چیئرمین شہریار خان نے معاملے کو نوٹس لیتے ہوئے میچ ریفری سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی حکام یونس کے رویے پر شدید پریشان اور مایوس ہیں، انہیں آئندہ ڈومیسٹک پریمیئر ایونٹس میں کپتان مقرر نہ کیے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق امپائر سے الجھنے اور پھر میچ ریفری کی جانب سے اضباطی کاروائی کا خط موصول نہ کرنے اور پیش نہ ہونے پر یونس خان کے خلاف پی سی بی کے ضابطہ اخلاق کے لیول تھری کے تحت کاروائی کا امکان ہے۔
اگر لیول تھری کے تحت سابق کپتان کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے تو ان پر تین سے پانچ میچوں کی پابندی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے تاہم مایہ ناز بلے باز پابندی لگنے کی صورت میں اپیل کا حق رکھتے ہیں۔
ذرائع کے مطابق پی سی بی حکام پاکستان کپ میں امپائرنگ کے ناقص معیار پر بھی پریشان ہیں اور اس سلسلے میں بھی کسی اہم فیصلے کا امکان ہے۔
0 Comments: