افریقی ملک نائیجیریا میں شاید ہی کوئی ایسا شخص کو جسے محمد بیلو ابوبکر سے زیادہ متنازع مانا جاتا ہو۔
اس کی وجہ یہ ہے کہ 92 سالہ محمد بیلو ابوبکر کوئی خاص آمدنی نہ ہونے کے باوجود اب تک 107 خواتین سے شادی کرچکے ہیں، جن میں سے 97 اب بھی ان کی اہلیہ ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق محمد بیلو ابوبکر پہلی بار 2008 میں متعدد آرٹیکلز کے ذریعے اس وقت منظر عام پر آئے جب ان آرٹیکلز میں انکشاف کیا گیا کہ ان کی 86 بیویاں اور تقریباً 150 بچے ہیں۔
مسلم علما کی جانب سے محمد بیلو ابوبکر پر اسلامی قوانین کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا اور بیشتر علما کرام کا کہنا تھا کہ اسلام میں مرد کو چار شادیاں کرنے کی اجازت ہے اور وہ بھی اس صورت میں کہ جب وہ تمام بیویوں سے ہر لحاظ سے برابری کا سلوک کرنے کی طاقت رکھتا ہو۔
علما کی جانب سے انہیں کہا گیا کہ یا تو وہ 86 بیویوں میں سے 82 کو طلاق دیں یا پھر نتیجہ بھگتنے کے لیے تیار ہوجائیں۔
تاہم محمد بیلو ابوبکر نے علما کی یہ بات ماننے سے انکار کردیا جس پر انہیں مقامی شرعی کورٹ کی درخواست پر گرفتار کیا گیا، تاہم انہیں بعد ازاں اس شرط پر رہا کردیا گیا کہ وہ صرف 4 بیویاں رکھیں گے۔
محمد بیلو ابوبکر نے انتظامیہ کی یہ بات ماننے سے بھی ناصرف انکار کردیا بلکہ اپنی شادیوں کا سلسلہ بھی جاری رکھا۔
کثیر الازدواج محمد بیلو اب تک 107 شادیاں کرچکے ہیں، جن میں سے انہوں نے 10 بیویوں کو طلاق دی جس کے بعد ان کی بیویوں کی موجودہ تعداد 97 ہے۔
بڑھاپے کے باوجود محمد بیلو ابوبکر کا کہنا ہے کہ وہ مزید شادیان کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور موت تک یہ سلسلہ جاری رکھیں گے۔
0 Comments: