ایک نئی طبی تحقیق میں یہ انتباہ سامنے آیا یے کہ مصنوعی روشنیاں ہمیں کمزور اور ہڈیاں نازک بنانے کا باعث بن رہی ہیں۔
نیدرلینڈ کی لیڈین یونیورسٹی کی تحقیق کے دوران چوہوں کو 6 ماہ تک لگاتار مصنوعی روشنیوں کی زَد میں رکھا گیا۔
6 ماہ بعد چوہوں کا معائنہ کرنے سے معلوم ہوا کہ اُن کے پٹھے کمزور ہوگئے ہیں اور ہڈیوں کے امراض کی ابتدائی علامات سامنے آنے لگی ہیں جبکہ جسمانی دفاعی نظام میں ایک انفیکشن ابھرنے لگا۔
محققین کے مطابق دن اور رات کے قدرتی چکر میں مداخت کے نتیجے میں جسم کمزور ہونے لگتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ گھروں کو روشن کرنے والی روشنیوں سے کوئی نقصان نہیں ہوتا یا صحت متاثر نہیں ہوتی، لیکن یہ درست نہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج سے معلوم ہوتا ہے کہ قدرتی عناصر سے چھیڑ خانی کا نتیجہ متعدد طبی مسائل کی صورت میں سامنا آتا ہے۔
مگر تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ اگر قدرتی عمل کو بحال کردیا جائے تو جسم پر مرتب ہونے والے منفی عناصر ختم ہونے لگتے ہیں اور صحت بہتر ہوجاتی ہے۔
تحقیق میں مشورہ دیا گیا ہے کہ مصنوعی روشنیوں میں رہنے کے حوالے سے بزرگ اور کمزور افراد کو احتیاط کی ضرورت ہے۔
یہ تحقیق طبی جریدے جرنل کرنٹ بائیولوجی میں شائع ہوئی۔
0 Comments: