گاؤں اور چھوٹے شہروں کی زندگی گنجان آبادی والے شہروں کے مقابلے میں قدرے بہتر اور قدرتی نظاروں سے قریب تر ہوتی ہے، جہاں کھلا آسمان، کھیت، ندیاں، مٹی کے تودے اور پہاڑوں سمیت درخت اور دیگر قدرتی نظارے ہوتے ہیں۔
مگر دنیا میں ایسے گاؤں بھی موجود ہیں جہاں قدرتی نظاروں کی خوبصورتی سمیت مصنوعی خوبصورتی بھی انسان کو مسحور کر دیتی ہے۔
یورپی ملک پولینڈ کا چھوٹا سے گاؤں ’زیلیپی‘ بھی ایسے ہی دلفریب دیہات میں سے ایک ہے، جہاں کی ہر چیز خوبصورت ہے۔
نشریاتی ادارے ’بورڈ پانڈا‘ کے مطابق زیلپی گاؤں پر جنگ عظیم دوئم کے برے اثرات مرتب ہوئے تھے، جنگ کی ہولناکیوں اور تباہ کاریوں نے خوبصورتی کو ختم کردیا تھا۔
جنگ کی وجہ سے درختوں اور ہریالی کے ختم ہونے کے بعد 1948 میں گاؤں کے مکینوں نے دیواروں، گھروں اور خود سوکھے درختوں پر ہریالی اور درختوں کی پینٹنگ بنانے کی شروعات کی۔
پینٹنگ بنانے کی شروعات آگے چل کر گاؤں والوں میں مقابلے کی صورت اختیار کر گئی، اور ہر کسی نے گھروں کی دیواروں، چھتوں، درختوں اور ہر جگہ پینٹنگز بنانا شروع کردیں۔
آج اس گاؤں کے تمام گھر، دیواریں، عبادت گاہیں، مہمان خانے، دکان، گھر کے صحن اور تمام جگہیں پینٹنگز سمیت دیگر سجاوٹوں کی وجہ سے منفرد بنی ہوئی ہیں۔
گزشتہ کئی دہائیوں سے اب اس گاؤں میں گھروں اور دکانوں کو خوبصورت بنانے کے لیے ان پر پینٹنگز کرنے سمیت ان پر ہریالی اور پھول پودے وغیرہ سجانے کا مقابلہ ہوتا ہے۔
Courtesy: Dawn News
0 Comments: