Navigation Menu

فیس بک میسنجر میں ایس ایم ایس کی سہولت متعارف


شاید آپ کو یاد ہو کہ فیس بک نے کچھ عرصے قبل دعویٰ کیا تھا کہ وہ اپنی میسنجر ایپ کی مدد سے موبائل فون نمبر کا خاتمہ کردے گی اور اب لگتا ہے اس نے عملی اقدام بھی شروع کردیا ہے۔
جی ہاں فیس بک نے اپنی میسنجر ایپ میں ایس ایم ایس انٹیگریشن کی سہولت متعارف کرا دی ہے۔
فی الحال یہ سہولت اینڈرائیڈ صارفین کے لیے دستیاب ہے اور آپشنل ہے یعنی آپ کو اسے استعمال کرنے کے لیے ان ایبل کرنا ہوگا۔
ایسا کرنے کے لیے میسنجر ایپ کی سیٹنگز میں جائیں، ایس ایم ایس سلیکٹ کریں اور پھر 'ڈیفالٹ ایس ایم ایس ایپ' منتخب کریں۔
ایسا کرنے پر آپ جو بھی ٹیکسٹ پیغامات بھیجیں اور موصول کریں گے وہ میسنجر ایپ میں ہوں گے۔
یہ ایس ایم ایس پیغامات جامنی رنگ کے نظر آئیں جبکہ میسنجر کے اپنے میسجز نیلے رنگ میں ہی نظر آئیں گے۔
زیادہ اچھی بات یہ ہے کہ میسنجر میں ایس ایم ایس میں صرف ٹیکسٹ اور تصاویر کو ہی سپورٹ نہیں کیا جائے گا بلکہ یہ اسٹیکرز، جی آئی ایف، ایموجیز اور لوکیشن شیئرنگ جیسے فیچرز کے ساتھ بھی ہوں گے یعنی میسنجر پر ہونے والی عام بات چیت کی طرح۔
فیس بک نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ کوئی بھی ایس ایم ایس کمپنی کے سرور پر محفوظ نہیں ہوں گے اور ہاں ٹیکسٹ میسجز ایس ایم ایس کی طرح ہی جائیں گے تو ان پر فیس کا اطلاق ہوگا۔
خیال رہے کہ ایس ایم ایس پہلے بھی فیس بک میسنجر کا حصہ تھا مگر اسے چند سال پہلے لوگوں کی عدم دلچسپی کی بناءپر ہٹا دیا گیا تھا، مگر میسجنگ اپلیکشنز جیسے واٹس ایپ اور گوگل کے ہینگ آﺅٹ کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے فیس بک نے اپنا ارادہ بدل لیا ہے۔
فیس بک کے ایک ترجمان کے مطابق میسنجر میں ہم ہمیشہ ہی لوگوں کی سہولت کے لیے نت نئی چیزیں آزمانے رہتے ہیں اور اس وقت ہم صارفین کے لیے بات چیت آسان کرنے کے لیے ایس ایم ایس اور میسنجر کو ایک ہی پلیٹ فارم پر لارہے ہیں۔
اس کا کہنا تھا کہ یہ ایک آسان طریقہ ہوگا جس کے ذریعے ایک ایپ پر ہی اپنے ایس ایم ایس پیغامات کو موصول، دیکھا اور جواب دیا جاسکے گا۔
گزشتہ سال فیس بک کے میسجنگ پراڈکٹ کے نائب صدر ڈیوڈ مارکوس نے کہا تھا کہ میسنجر کی بڑھتی مقبولیت کے باعث اب فون نمبروں کے دن گنے جاچکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا 'خود سوچیں ایس ایم ایس فلپ فونز میں کتنے عام تھے، مگر اب اپنے فونز پر اب میسجنگ اپلیکشنز کا استعمال کرتے ہیں اور ان کی مدد سے فون کالز اور تحریری پیغامات بھی کرلیتے ہیں'۔
ان کا ماننا ہے کہ پرانے موبائل فونز کا عہد ختم ہونے بعد زیادہ بہتر، پرتنوع کمیونیکشن کو فروغ ملا ہے۔

0 Comments:

'; (function() { var dsq = document.createElement('script'); dsq.type = 'text/javascript'; dsq.async = true; dsq.src = '//' + disqus_shortname + '.disqus.com/embed.js'; (document.getElementsByTagName('head')[0] || document.getElementsByTagName('body')[0]).appendChild(dsq); })();

Follow @ FOASNEWS